پنجاب میں نئے ٹریفک قوانین اور بھاری جرمانوں کے خلاف ٹرانسپورٹرز کی پہیہ جام ہڑتال، مسافر پریشان

11:358/12/2025, الإثنين
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے صوبۂ پنجاب میں ٹرانسپورٹرز کی مختلف تنظیموں نے صوبے میں نافذ ٹریفک آرڈیننس 2025 اور اس کے تحت کیے جانے والے بھاری جرمانوں کے خلاف پیر کو پہیہ جام ہڑتال کی ہے۔

ہڑتال کے باعث مختلف شہروں میں سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ سمیت کئی بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور متعدد بس اڈے بند ہیں۔ لاہور میں لوگ آمد و رفت کے لیے ریلوے اسٹیشن کا رخ کر رہے ہیں۔ بعض شہروں میں اسکول وینز بھی نہیں چل رہیں۔

سامان کی ترسیل کرنے والے گڈز ٹرانسپورٹرز بھی ہڑتال میں شامل ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر ہڑتال جلد ختم نہ ہوئی تو کئی شہروں میں ساز و سامان کی قلت پیدا ہو سکتی ہے۔

ہڑتال سے قبل ٹرانسپورٹرز اور حکام کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے ہیں تاہم نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ تاہم ٹرانسپورٹرز اور حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو دوبارہ مذاکرات کیے جائیں گے۔

ٹرانسپورٹر ہڑتال کیوں کر رہے ہیں؟

ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ ہے کہ حکومت ٹریفک قوانین میں تبدیلیوں سے متعلق پنجاب ٹریفک آرڈیننس 2025 کو فوراً واپس لے اور ٹرانسپورٹرز کی مشاورت سے نئی تبدیلیاں کی جائیں۔

پاکستان ٹرانسپورٹ متحدہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس میں ٹریفک آرڈیننس فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس آرڈیننس کے ذریعے بھاری جرمانے وصول کیے جا رہے ہیں جو ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ظلم ہے۔ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا، پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔

ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی کال پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ بغیرلائسنس ڈرائیونگ موت اورحادثات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اسکول کے بچوں کی زندگیوں کی حفاظت پر کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

ٹریفک آرڈیننس 2025 کیا ہے؟

پنجاب ٹریفک آرڈیننس 2025 گورنر پنجاب کی جانب سے 25 نومبر کو جاری کیا گیا تھا۔ اس آرڈیننس کے ذریعے پنجاب کے ٹریفک قوانین میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور سخت سزائیں متعارف کرائی گئی ہیں۔

ان سزاؤں میں ایک لاکھ روپے تک کے جرمانے، مقدمات کے اندراج اور بعض خلاف ورزیوں پر چھ ماہ تک قید بھی شامل ہے۔

اس آرڈیننس کے بعد پولیس نے پنجاب بھر میں ٹریفک قوانین مختلف خلاف ورزیوں پر سینکڑوں مقدمات درج کیے ہیں جب کہ گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔

##پنجاب
##ٹرانسپورٹ
##ہڑتال
##ٹریفک قوانین