ٹرمپ نے بی بی سی کے خلاف 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا

09:5916/12/2025, Salı
جنرل16/12/2025, Salı
ویب ڈیسک
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کے خلاف ہتکِ عزت کے الزام کے تحت مجموعی طور پر 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بی بی سی کے خلاف مقدمہ اپنے خطاب کے ویڈیو کلپس ایڈٹ کرنے پر دائر کیا ہے۔ بی بی سی نے اپنی ایک ڈاکیومینٹری میں ٹرمپ کے چھ جنوری 2021 کے خطاب کے کچھ حصوں کو ایڈٹ کر کے شامل کیا تھا جس سے یہ تاثر بن رہا تھا کہ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو کیپٹل ہل کی عمارت پر دھاوا بولنے کی ہدایت کی۔

ٹرمپ نے مقدمے میں الزام عائد کیا ہے کہ بی بی سی نے ایسا کر کے ایک طرف ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور دوسری جانب فلوریڈا کے اس قانون کی خلاف ورزی کی جو دھوکہ دہی اور غیر منصفانہ طریقوں پر پابندی عائد کرتا ہے۔ انہوں نے دونوں الزامات کے عوض پانچ، پانچ ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔

بی بی سی نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے ٹرمپ سے معافی مانگی تھی۔ تاہم بی بی سی کا کہنا ہے کہ یہ غلطی مقدمے کا قانونی جواز نہیں ہے۔

ٹرمپ نے پیر کو میامی کی وفاقی عدالت میں دائر مقدمے میں کہا ہے کہ بی بی سی نے معافی مانگنے کے باوجود اپنے غلط کام کو درست کرنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے اور نہ ہی مستقبل میں صحافت کے ایسے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ادارہ جاتی تبدیلیاں کی ہیں۔

بی بی سی نے ابھی تک اس مقدمے کا کوئی جواب نہیں دیا۔

یاد رہے کہ برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے گزشتہ مہینے بی بی سی کے ایک اندرونی میمو کی تفصیلات شائع کی تھیں جس میں بظاہر کہا گیا تھا کہ پینوراما پروگرام نے امریکی صدر کی تقریر کے دو حصوں کو ایک ساتھ ایڈٹ کیا تاکہ انہیں واضح طور پر جنوری 2021 کے کیپٹل ہل فسادات کی حوصلہ افزائی کرتے دکھایا جا سکے۔

اس تنازع کے تناظر میں بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور ہیڈ آف نیوز ڈیبورا ٹرنَس اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔

##ٹرمپ
##بی بی سی
##مقدمہ