
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے مطابق جمعے کا یہ دورہ بطور صدر ان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان آج اپنے پہلے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
یہ رواں سال میں اماراتی صدر کا پاکستان کا دوسرا دورہ ہوگا۔ اس سے قبل انہوں نے جنوری میں رحیم یار خان میں وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی، تاہم دفترِ خارجہ کے مطابق جمعے کا یہ دورہ بطور صدر ان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔
دفترِ خارجہ کے بیان کے مطابق صدر شیخ محمد بن زاید النہیان وزیرِاعظم شہباز شریف کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے اور دونوں رہنما خطے اور عالمی امور پر بھی تبادلۂ خیال کریں گے۔
دفترِ خارجہ نے کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی گہرائی اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ترقی اور علاقائی استحکام جیسے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان قریبی سفارتی، معاشی اور ثقافتی تعلقات ہیں، جو تاریخی روابط اور امارات میں مقیم بڑی پاکستانی برادری کے باعث مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات پاکستان کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک اور ترسیلاتِ زر کا اہم ذریعہ ہے، جہاں ہزاروں پاکستانی مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ دونوں ممالک دفاع، توانائی اور سرمایہ کاری کے منصوبوں میں بھی تعاون کرتے ہیں، جبکہ یو اے ای پاکستان کو مالی امداد اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد بھی فراہم کرتا رہا ہے۔
اسی سال اپریل میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان عوامی روابط کو مزید مضبوط بنانے کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط اور تبادلہ کیا گیا تھا۔
ان میں سے دو مفاہمتی یادداشتیں ثقافت کے شعبے میں تعاون اور قونصلر امور کے لیے مشترکہ کمیٹی کے قیام سے متعلق تھیں۔
تیسری مفاہمتی یادداشت متحدہ عرب امارات چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان یو اے ای-پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام کے لیے طے پائی تھی۔






