'ہمیں یہ معدنیات کے لیے نہیں، قومی سلامتی کے لیے چاہیے:' ٹرمپ کی پھر گرین لینڈ حاصل کرنے کی آرزو، ڈنمارک ناراض

13:2323/12/2025, Salı
جنرل23/12/2025, Salı
ویب ڈیسک
گرین لینڈ کا بڑا علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے لیکن یہ خطہ معدنیات اور قدرتی وسائل سے بھرپور تصور کیا جاتا ہے۔
گرین لینڈ کا بڑا علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے لیکن یہ خطہ معدنیات اور قدرتی وسائل سے بھرپور تصور کیا جاتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو ایک بار پھر گرین لینڈ حاصل کرنے کی خواہش کو دہرایا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کو گرین لینڈ اپنی قومی سلامتی کے لیے درکار ہے اور گرین لینڈ کے لیے ان کے نمائندہ خصوصی اس معاملے میں 'قیادت کریں گے۔'

ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست لوئزیانا کے گورنر جیف لینڈری کو اتوار کو گرین لینڈ کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کیا ہے۔ اس اقدام پر ڈنمارک اور گرین لینڈ کا سخت ردعمل آیا ہے۔

واضح رہے کہ گرین لینڈ ڈنمارک کا ایک خود مختار علاقہ ہے جو جغرافیائی طور پر ڈنمارک سے فاصلے پر واقع ہے۔ گرین لینڈ کینیڈا کے قریب واقع ہے۔ یہ خطہ بڑے پیمانے پر برف سے ڈھکا ہوا ہے لیکن معدنیات اور قدرتی وسائل سے بھرپور ہے جس کی وجہ سے امریکہ کی اس میں گہری دلچسپی ہے۔
لوئزیانا کے گورنر جنہیں ٹرمپ نے گرین لینڈ کے لیے اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کئی مرتبہ گرین لینڈ کو امریکہ کا حصہ بنانے کی بات کر چکے ہیں جس پر ڈنمارک سخت خفگی کا اظہار کرتا آیا ہے۔ جیف لینڈری جنہیں ٹرمپ نے گرین لینڈ کے معاملات پر اپنا مشیرِ خاص مقرر کیا ہے، وہ بھی گرین لینڈ کو حاصل کرنے کے حامی ہیں۔

ہمیں گرین لینڈ معدنیات کے لیے نہیں، قومی سلامتی کی وجہ سے چاہیے: ٹرمپ

پیر کو ٹرمپ نے ریاست فلوریڈا کے پام بیچ پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک بار پھر گرین لینڈ پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں گرین لینڈ اپنی قومی سلامتی کی وجہ سے چاہیے، معدنیات کے لیے نہیں۔ ان کے بقول، اگر آپ گرین لینڈ کا جائزہ لیں تو آپ کو اس کے اطراف ہر جگہ روسی اور چائنیز جہاز گھومتے ملیں گے۔ اس لیے یہ ہمیں قومی سلامتی کے لیے درکار ہے اور ہمیں اسے حاصل کرنا ہی ہوگا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جیف لینڈری اس معاملے کی قیادت کریں۔

ڈنمارک کے وزیرِ اعظم میٹ فریڈرکسن اور گرین لینڈ کے وزیرِ اعظم جینز فریڈرک نیلسن نے حال ہی میں اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گرین لینڈ، گرین لینڈ میں رہنے والے مقامی لوگوں کا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'آپ کسی دوسرے ملک کا الحاق نہیں کر سکتے ہیں۔ بین الاقوامی سیکیورٹی کے نکتے کی بنیاد پر بھی نہیں کر سکتے۔ گرین لینڈ وہاں کے مقامی رہائشیوں کا ہے اور امریکہ اس پر قبضہ نہ کرے۔'

دوسری جانب جیف لینڈری نے اپنی تقرری پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یہ ایک رضاکارانہ عہدہ ہے جس کا مقصد گرین لینڈ کو امریکہ کا حصہ بنانا ہے۔ اس کا ان کے گورنر کے عہدے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔'

گرین لینڈ کی اہمیت

گرین لینڈ کی آبادی صرف 57 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔ یہ ماضی میں ڈنمارک کی کالونی تھا لیکن 2009 میں اسے ایک معاہدے کے تحت آزادی کا اعلان کرنے کا حق دیا گیا۔ لیکن اب بھی یہ ڈنمارک کے زیرِ انتظام ایک خود مختار علاقہ ہے جس کی معیشت مکمل طور پر ڈنمارک کی جانب سے ملنے والی سبسڈیز اور ماہی گیری پر منحصر ہے۔
سرخ آؤٹ لائن میں سفید رنگ کا علاقہ گرین لینڈ ہے۔

یہ جزیرہ یورپ اور شمالی امریکہ کے درمیان واقع ہے جس کی وجہ سے اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ ایک طرف اس کی معدنیات امریکہ کی دلچسپی کی وجہ ہیں تو دوسری جانب اس کی اسٹرٹیجک لوکیشن امریکہ کے بیلسٹک میزائل ڈیفینس سسٹم کے لیے ایک کلیدی اور موزوں مقام ہے۔

ٹرمپ کے گرین لینڈ کے لیے نمائندہ خصوصی کا اعلان کرنے کے بعد گرین لینڈ کے وزیرِ اعظم نیلسن نے فیس بک پر تبصرہ کیا کہ 'آج پھر ہم نے اٹھ کر دیکھا کہ امریکی صدر کی جانب سے نیا اعلان سامنے آیا ہے۔ یہ شاید بڑا محسوس ہوتا ہو لیکن ہمارے لیے اس سے کچھ تبدیل نہیں ہوگا۔ ہم اپنا مستقبل خود طے کریں گے۔'

امریکہ اور ڈنمارک میں بڑھتا تناؤ

ڈنمارک کے وزیرِ خارجہ نے پیر کو کہا کہ وہ اس معاملے پر امریکی سفر کو طلب کریں گے جنہوں نے ہم سے 'باہمی احترام' کا وعدہ کیا تھا۔

ڈینش وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ 'اب نجانے کہاں سے امریکی صدر کا ایک نمائندہ خصوصی آ گیا ہے جو خود کہہ رہا ہے کہ اسے گرین لینڈ پر قبضے کا ہدف دیا گیا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ بالکل قابلِ قبول نہیں۔

##امریکہ
##ڈنمارک
##گرین لینڈ