سال 2025 میں موسمیاتی آفات کے نتیجے میں دنیا کو 120 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا

09:3030/12/2025, منگل
جنرل30/12/2025, منگل
ویب ڈیسک
عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ 10 سال دنیا کے گرم ترین 10 سال رہے ہیں۔
تصویر : اے ایف پی / فائل
عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ 10 سال دنیا کے گرم ترین 10 سال رہے ہیں۔

یورپی یونین کی کلائمیٹ اور اسپیس ایجنسی کوپرنیکس پہلے ہی ایک بیان جاری کرچکا ہے کہ 2025 دنیا کے گرم ترین سالوں میں دوسرا یا تیسرا سال ہو سکتا ہے، جبکہ 2024 سب سے زیادہ گرم سال رہا۔

عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ 10 سال دنیا کے گرم ترین 10 سال رہے ہیں۔

فلاحی تنظیم کرسچین ایڈ کے تجزیے کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے جڑی 10 بڑی آفات ایسی تھیں جن میں سے ہر ایک نے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان کیا، جبکہ مجموعی نقصان 122 ارب ڈالر سے بھی بڑھ گیا۔ یہ اعداد و شمار زیادہ تر انشورنس نقصانات پر مبنی ہیں، جو امیر ممالک میں زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ وہاں جائیداد کی قیمتیں اور انشورنس کوریج زیادہ ہے۔

امریکہ میں کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 60 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا اور اس کے نتیجے میں 400 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے،۔

نومبر میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں آنے والے سمندری طوفانوں اور سیلاب سے اندازاً 25 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور تھائی لینڈ، انڈونیشیا، سری لنکا، ویت نام اور ملائیشیا میں 1,750 سے زیادہ افراد جان سے گئے۔

چائنہ میں سیلاب سے 11.7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ انڈیا اور پاکستان میں سیلاب اور تودے گرنے کے واقعات میں 1,860 سے زیادہ افراد جان سے گئے اور لاکھوں لوگ متاثر ہوئے۔

فلپائن میں سمندری طوفانوں کے باعث پانچ ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا اور 14 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے۔

کئی غریب ممالک میں ایسی آفات ہوئیں جن میں شدید انسانی نقصان ہوا، مگر وہ عالمی مالی نقصان کی فہرست میں شامل ہی نہیں ہو سکیں۔ نائیجیریا اور ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں سیلاب سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے، جبکہ ایران اور مغربی ایشیا میں طویل خشک سالی کے باعث تہران میں ایک کروڑ تک افراد کو پانی کی قلت کے باعث نقل مکانی کا خدشہ ہے۔

#موسمیاتی تبدیلی
#سیلاب
#پاکستان